شہر سارا ہوا خفا میرا
نام کیا آپ نے لیا میرا
خواب مانا کہ ہے کچا میرا
وقت کٹ جاتا ہے اچھا میرا
خود گرفتار ہوں وفاؤں میں
ورنہ پنجرہ تو ہے کھلا میرا
جتنا منزل کی اور جاتا ہوں
خود سے بڑھتا ہے فاصلہ میرا
اور موسم نہ کوئی راس آیا
غم کے موسم میں غم ہوا میرا
صرف باقی بچا اندھیرا جب
پھر کیا تیرا اور کیا میرا
آپ کے بعد , آپ سے پہلے
گر کوئی تھا تو وہم تھا میرا
سامنے میں ہوں عکس ہے تیرا
آئینہ بھی نہ ہو سکا میرا
آئیے ، آپ ہی تلاش کریں
مجھ سے تو کھو گیا پتا میرا
حال کی فکر تو نہ کر ابرک
دیکھ بس حوصلہ ذرا میرا
Comments
Post a Comment