تیری یادیں کمال کرتی ہیں
میرا جینا محال کرتی ہیں
اپنی نظروں سے گرتا جاتا ہوں
ایسے ایسے سوال کرتی ہیں
جو رہوں چپ نہ بات یہ بدلیں
میرا ہونا وبال کرتی ہیں
روز نکلوں نیا میں دن بن کر
روز مجھ کو زوال کرتی ہیں
بھول کر دل جو خوش یہ ہو جائے
رابطے پھر بحال کرتی ہیں
اپنے ماضی سے تو میں چھپ جاتا
حال بن کر بے حال کرتی ہیں
میں جو کہتا ہوں اب چلی جاؤ
رو کر آنکھوں کو لال کرتی ہیں
جب کبھی ٹوٹ پھوٹ جاتا ہو
گلے لگ کر ملال کرتی ہیں
کوئی اب دل نہ توڑ جائے پھر
ساتھ رہ رہ خیال کرتی ہیں
تیری یادیں کمال کرتی ہیں
میرا جینا محال کرتی ہیں
Comments
Post a Comment